زلزلے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی شناخت اور تدفین کی خدمات
تاریخ اعلان: 13/02/2023
اعلان کا لنک: https://www.afad.gov.tr/kamuoyu-aciklamasi-basin-duyurusu
8 فروری کو، ناگہانی آفات و ہنگامی صورتحال کی صدارتی انتظامیہ (ترکیہ: Afet ve Acil Durum Yönetimi Bakanlığı, AFAD) نے زلزلے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی شناخت اور تدفین کے حوالے سے ایک عوامی اعلان جاری کیا۔
بیان کے مطابق اور جاں بحق ہونیوالوں کی تیزی سے شناخت کو یقینی بنانے، ان کے رشتہ داروں کو فوراً ان کی لاشیں بہم پہنچانے اور 6 فروری 2023 کو آنے والے زلزلے کے بعد جسے شدت سے ہمسایہ صوبوں میں محسوس کیا گیا میں شناخت اور تدفین کی خدمات میں یکسانیت کو یقینی بنانے کے لئے:
- میت کے معائنہ کی کارروائی انہی صوبائی یا ضلعی چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفاتر میں سر انجام دی جائے گی جہاں لاشیں موجود ہیں؛ مرنے والوں کی میتوں کو ہمسایہ صوبوں اور اضلاع میں نہیں بھیجا جائے گا۔
- اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہ مرنے والوں کی میتوں کو متعلقہ ہسپتال میں پہنچایا گیا ہے، نکالی جانے والی لاشوں کو، ایک رپورٹ کے ہمراہ کہ لاشیں کس عمارت اور ملبے سے نکالی گئی ہیں اور یہ معلومات بھی شامل ہوں کہ آیا میت کے رشتہ دار یا کوئی اور واقف کار موجود تھا، صحت یا پولیس افسر کی موجودگی میں ہسپتالوں میں لایا جائے۔
- اس صورت میں کہ میت کی شناخت رشتہ داروں یا ان کے واقف کار افراد کے ذریعے نہیں کی جا سکتی ہے، تدفین کی کارروائی DNA، خون کے نمونے یا فنگر پرنٹس جیسے فرانزک طبی معائنے کے طریقوں کے ذریعے شناخت کرنے کے بعد ہی کی جائے گی۔
- ایسی میتیں جو 5 دنوں کے اندر ذاتی شناخت یا فرانزک طبی طریقوں کے ذریعے شناخت اور رشتہ داروں تک پہنچانے کے قابل نہیں ہیں انہیں DNA، فنگر پرنٹس کے نمونے اور تصاویر لینے کے بعد اور چیف پراسیکیوٹر کے دفتر اور مقامی انتظامی اتھارٹی کے مشترکہ جائزے کے ساتھ متعلقہ مذہبی رسومات کے مطابق دفنایا جائے، اور قبر کے مقام کو واضح کیا جائے اور رپورٹ میں ریکارڈ کیا جائے۔
بیان کے مطابق؛ چیف پراسیکیوٹر کے دفتر اور مقامی انتظامی اتھارٹی کے مشترکہ جائزے کے ساتھ ایسے افراد کی میتوں کو جنہیں ذاتی شناخت یا فرانزک طبی طریقوں، رشتہ داروں/ واقف کاروں کے ذریعے شناخت نہیں کیا جا سکتا، DNA اور فنگر پرنٹ کے نمونوں اور تصاویر جمع کرنے کے بعد 24 گھنٹے انتظار کرنے کے بعد دفنایا جا سکتا ہے اور اس صورت میں قبر کے مقام کو مشترکہ رپورٹ میں ریکارڈ کیا جائے۔