بین الاقوامی تحفظ کے درخواست دہندگان، بین الاقوامی تحفظ کا درجہ رکھنے والے اور عارضی تحفظ کے تحت رہنے والے وہ افراد جنہوں نے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ کے ساتھ اپنی رجسٹریشن مکمل کر لی ہے ترکی میں شادی کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ شادی اور دیگر تمام متعلقہ کارروائیاں ترکی کے سول کوڈ اور دیگر قابل اطلاق قوانین کے تابع ہیں۔

ایک سرکاری یا سول شادی قانون کے مطابق شادی کی ایک ایسی قسم ہے جو قانونی طور پر نامزد عہدیداروں کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے۔ براہ کرم آگاہ رہیں کہ اگرچہ ترکی میں مذہبی یا روایتی شادی کی تقریبات کی اجازت ہے، ان کی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

ترکی میں شادی کی تقریب آزادانہ اور مکمل رضامندی سے مرد اور عورت کے درمیان انجام دی جا سکتی ہے۔ شادی کے خواہشمند افراد کو شادی کے لیے درخواست دینے کے وقت غیر شادی شدہ ہونا چاہیے۔ ترکی میں شادی کی قانونی عمر 18 سال ہے۔ 17 سال کے افراد والدین کی رضامندی یا اپنے قانونی سرپرستوں کی منظوری کے بعد شادی کر سکتے ہیں۔ غیر معمولی حالات میں 16 سال کے ہو جانے والے افراد کو عدالت سے شادی کی اجازت مل سکتی ہے۔

 

اس کے علاوہ شادی کرنے کے خواہشمند افراد کے پاس اس عمل کی "قانونی صلاحیت” ہونی چاہیئے۔ ترک سول کوڈ کے تحت ان افراد میں "قانونی صلاحیت” کا فقدان ہوتا ہے جو ابھی بالغ نہ ہوں یا کسی ذہنی بیماری یا دماغی، نشہ یا اسی طرح کی دوسری وجوہات کی بنا پر ہونے والی کمزوری کی وجہ سے ان میں درست فیصلہ کرنے کی صلاحیت (یعنی عقلی طور پر کام کرنے اور صحیح وغلط میں تمیز کرنے کی صلاحیت) کی کمی ہو۔ اس سلسلے میں اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ ذہنی بیماری لازمی طور پر شادی میں رکاوٹ نہیں بنتی۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہ ایک ذہنی بیماری کو شادی روکنے کے وجہ بنانے کے لیے لازم ہے کہ یہ بیماری کسی فرد کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو نمایاں طور پر متاثر کرتی ہو۔ لہذا دماغی بیماری میں مبتلہ افراد بھی شادی کرنے کے حقدار ہو سکتے ہیں اگر وہ صحت کی ایک سرکاری رپورٹ حاصل کر لیں جوظاہر کرے کہ انکی ذہنی بیماری طبی صحت میں رکاوٹ نہیں ہے۔

 

ترک قانون کے تحت کچھ قریبی رشتہ داروں سے شادیوں میں پابندیاں ہیں۔ کچھ قریبی رشتہ دار آپس میں شادی نہی کر سکتے (مَثَلاً خالہ اور چچا اپنے بھانجوں یا بھانجیوں سے شادی نہیں کر سکتے، یا سابق میاں بیوی ایک دوسرے کے والدین یا بچوں سے شادی نہیں کر سکتے)- اسی طرح کسی بچے/فرد کو گود لینے والا شخص ایک دوسرے سے ( اورایک دوسرے کے سابقہ بچوں یا بیوی) سے شادی نہی کر سکتا۔

ترکی میں شادی کے خواہشمند افراد کو صوبے میں میونسپلٹی کے تحت میرج ڈیپارٹمنٹس میں درخواست دینی چاہیے جہاں شادی کے خواہشمند افراد میں سے ایک رجسٹرڈ ہو۔ درخواست کے وقت دونوں افراد کا موجود ہونا ضروری ہے۔

سب سے محفوظ طریقہ یہ ہے کہ میرج ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کریں اور مطلوبہ دستاویزات کی مکمل فہرست طلب کریں۔ تاہم آپ کو عام طور پر درج ذیل چیزیں پیش کرنے کی ضرورت ہوگی: شادی کی درخواست، شناختی دستاویزات، صحت کی رپورٹس، پاسپورٹ سائز تصاویر، اور غیرشادی شدہ ہونے کا سرٹیفکیٹ۔ اگر آپ کے پاس اپنے ملک کے حکام کی طرف سے جاری کردہ کوئی سرکاری دستاویز ہے جس میں آپ کی شہری حیثیت ظاہر ہوتی ہے، تو اس دستاویز کو بھی پیش کرنا ضروری ہے۔ تاہم جن افراد کے پاس ایسی دستاویزات نہیں ہیں وہ صوبائی ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ میں درخواست دے سکتے ہیں اور غیر شادی شدہ ہونے کا سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتے ہیں۔

 

براہ کرم یہ بھی یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس درخواست کے وقت جنرل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری شناختی دستاویز موجود ہو-

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے ترکی میں صرف قانون کے مطابق اور قانونی طور پر نامزد عہدیداروں کے ذریعے کی گئی سول شادی ہی درست ہے۔

جی ہاں- آپ کی شہری حیثیت جو آپ نے اپنے آبائی ملک میں حاصل کی ہے اسے ترکی میں درست سمجھا جاتا ہے۔ یعنی اگر آپ کی شادی کو آپ کے آبائی ملک میں سرکاری طور پر تسلیم کیا جاتا ہے تو یہ ترکی میں بھی درست سمجھی جائے گی۔

آپ کی شہری حیثیت میں ہونے والی تمام تبدیلیوں کی اطلاح 20 دن کے اندر پاپولیشن اینڈ سول رجسٹری ڈیپارٹمنٹ اور پراونشل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ کو کی جانی چاہیے۔

آپ کی شناختی دستاویز کے اندراج میں تمام غلطیوں کے لیے آپ کو پراونشل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ میں درخواست دینی ہوگی۔ اگر آپ کے پاس اپنی شہری حیثیت کے ثبوت میں کوئی دستاویز ہیں تو براہ کرم درخواست کے وقت یہ دستاویز بھی پیش کریں۔

پیدائش کے اندراج کے لیے آپ کو پیدائش کے 30 دنوں کے اندر پاپولیشن اینڈ سول رجسٹری ڈیپارٹمنٹ کو نئی درخواست دینی چاہیے۔ براہ کرم آگاہ رہیں کہ شادی شدہ افراد کے ہاں پیدائش اور غیر شادی شدہ افراد کے ہاں پیدائش میں کوئی فرق نہیں ہے اور اس کا بچے یا والدین میں سے کسی ایک پر بھی کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

 

اگر پیدائش کسی صحت کے ادارے میں ہوئی ہے تو اس ادارے کے اہلکار متعلقہ حکام کو پیدائش کی اطلاع بھی دے سکتے ہیں۔ لیکن یہ یقینی بنانا اب بھی ضروری ہے کہ نوٹیفکیشن مناسب طریقے سے کیا گیا ہے۔ تاہم اگر پیدائش کسی اور جگہ ہوئی ہے تو آپ اپنے زبانی بیان کی بنیاد پر اطلاع بھی دے سکتے ہیں۔ ایسے معاملات میں حکام کو آپ کے بیان کی تصدیق کے لیے تحقیقات شروع کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس کے علاوہ اپنے نوزائیدہ کو پراونشل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ کے ساتھ رجسٹر کرنا بھی ضروری ہے۔

ترکی میں شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ صرف عدالت کر سکتی ہے۔ اگر آپ طلاق کے لیے درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں تو آپ متعلقہ مجاز عدالت میں طلاق کی درخواست جمع کرائیں۔ اس طریقہ کار میں وکیل کی مدد سے فائدہ اٹھانا انتہائی اہم ہو سکتا ہے۔ براہ کرم آگاہ رہیں کہ اگر آپ کسی وکیل سے قانونی مدد یا مشاورت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو وکیل کی فیس ادا کرنے کی ضرورت ہوگی اور اس کے علاوہ آپ کو ممکنہ عدالتی فیس بھی ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔

 

تاہم اگر آپ وکیل کی فیس برداشت کرنے سے قاصر ہیں تو آپ اس صوبے کی بارایسوسی ایشن سے رجوع کر سکتے ہیں جہاں آپ رجسٹرڈ ہیں اور قانونی امداد کی درخواست کر سکتے ہیں۔ بار ایسوسی ایشن وکلاء کا پیشہ ور عوامی ادارہ ہے۔ ہر بارایسوسی ایشن کے تحت ایک لیگل ایڈ بیورو قائم ہے جو ان لوگوں کو مفت قانونی امداد اور معاونت کی خدمات فراہم کرتا ہے جو وکیل اور عدالت کی فیس برداشت نہیں کر سکتے۔ بین الاقوامی تحفظ کے خواہاں تمام افراد، بین الاقوامی تحفظ کا درجہ رکھنے والے افراد، عارضی تحفظ کے تحت افراد اور بے وطن افراد ترکی میں قانونی امداد بیورو کی خدمات سے مستفید ہونے کے حقدار ہیں۔ تاہم آپ کو درخواست دینے اور آپ کے مطالبے کی وضاحت اور/یا ثبوت میں متعدد دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ تفصیلی معلومات کے لیے براہ کرم اس صوبے کی مقامی بار ایسوسی ایشن سے رابطہ کریں جہاں آپ رجسٹرڈ ہیں۔

جی ہاں- آپ ترکی میں طلاق کے لیے درخواست دے سکتے ہیں چاہے آپ نے اپنے ملک میں شادی کی ہو۔ تاہم براہ کرم آگاہ رہیں کہ طلاق کا طریقہ کار ترکی کے قانون کے مطابق ہوگا۔

آپ غیرحاضر شریک حیات سے طلاق کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ تاہم ایک عام اصول کے طور پر دونوں فریقوں کے لیے طلاق کی کارروائی میں حصہ لینا ضروری ہے۔ لہذا آپ کے شریک حیات کی غیرموجودگی طلاق کی کارروائی میں تاخیر کا باعث بنے گی۔

چونکہ یہ آپ کی شہری حیثیت میں بھی تبدیلی ہے جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے آپ کو اس تبدیلی کی اطلاع پاپولیشن اینڈ سول رجسٹری ڈیپارٹمنٹ اور پراونشل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن مینجمنٹ کو 20 دنوں کے اندر دینی چاہیے۔

طلاق یافتہ افراد دوبارہ شادی کر سکتے ہیں۔ تاہم ان خواتین کے لیے 300 دن کی نافذ عدت کی شرط ہے جن کی شادی کسی بھی وجہ سے ختم ہو گئی ہو- تاہم یہ عدت عائد نہیں کی جائے گی اگر کوئی خاتون میڈیکل رپورٹ پیش کر دے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ وہ حاملہ نہیں ہے۔ مردوں کے لیے عدت کی ایسی کوئی شرط نہیں ہے۔

ہم آپ کے آن لائن تجربے کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے کوکیز کا استعمال کرتے ہیں۔ ہماری ویب سائٹ کا استعمال کرتے ہوئے، آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں. مزید جاننے کے لیے ہماری استعمال کی شرائط اور رازداری کی پالیسی پڑھیں